انسانوں کی اپنی اپنی قسمیں ہوتی ہیں، جس طرح فصلوں کی اپنی قسمیں ہوتی ہیں، کسی کو زیادہ پانی درکار ہوتا ہے، جب کہ وہی پانی دوسری فصل کے لئے نقصان دہ ہوتا ھے، کسی کے دل و دماغ کی گتھی سلجھانے کو ایک جملہ بھی کافی ہوتا ھے جبکہ دوسرے کے لئے ایک گھنٹے کا خطاب بھی بےکار و بےاثر ہوتا ھے، کسی کے لئے زمین پر کھڑے اونٹ پر ایک نظر ڈالنا ہی اسے رب سے ملا دیتا ھے اور کوئی شٹل میں خلا ؤں میں گھوم پھر کے آ جاتا ھے، مگر جیسا خالی جاتا ھے ویسا ہی خالی آ جاتا ھے، کسی بات کو ،کسی چیز کو حقیر مت جانو، ہو سکتا ھے جسے توں معمولی سمجھ کے حقیر سمجھ کےاس کیطرف دیکھنا گوارا نہیں کرتاوہی تیر ے لئےکامیا بی کی سیڑھی ہو وہی تیری ہدایت کا سامان ہو-- یاد رکھو بڑے سے بڑے تالے کی چابی چھوٹی ہی ہوتی ھے، اس کے حجم کو مت دیکھو کام پر نظر رکھو
www.chamnaka.blogspot.com
No comments:
Post a Comment